سوال: پودے ایک زمین سے نکال کر دوسری زمین میں لگا دینے سے اپنی نوعیت اور جنس نہیں بدل دیتے اس فقرے کی وضاحت کیجئے۔
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
اپنے خیالات کا اظہار کرنے اور اردو ادب کے متعلق ہر طرح کے سوالات پوچھنے کے لئے بزمِ اُردو پر لاگ ان کریں اور اردو زبان کو ڈیجیٹالائز کرنے میں اپنا حصہ ڈالیں۔
Create A New Account
Sajid
جواب : مصنف نے افسانے میں وحید کو ایک پودے کی مانند بتایا ہے کہ جو ایک زمین سے نکال کر دوسری زمین میں لگا دینے سے اپنی نوعیت نہیں بدل دیتا۔ جیسے آم کا پیڑ کہیں بھی لگایا جائے آم ہی رہے گا اپنی شکل نہیں بدلے گا۔ اس طرح گلاب کو کہیں بھی لگایا جائے وہ چمبیلی نہیں بن سکتا۔ اسی طرح ایک شخص جس ماحول میں پلتا اور بڑھتا ہے وہ بدل نہیں سکتا۔ وہ اپنے ماضی کو کبھی نہیں بھول سکتا اس کی زبان اور حلیہ بدل نہیں سکتا چاہے وہ جتنی بھی کوشش کرے اور کہاں بھی چلا جائے۔ اسی طرح وحید آئی سی ایس بننے کے بعد ایک اچھے عہدے پر فائز ہو گیا تھا لیکن اس کے اندر بچپن کے عادات و اطوار موجود تھے وہ اپنے ماضی کو بھول نہیں سکتا۔