الطاف حسین حالی کی نظم نگاری مختصراً بیان کیجیے۔
Lost your password? Please enter your email address. You will receive a link and will create a new password via email.
اپنے خیالات کا اظہار کرنے اور اردو ادب کے متعلق ہر طرح کے سوالات پوچھنے کے لئے بزمِ اُردو پر لاگ ان کریں اور اردو زبان کو ڈیجیٹالائز کرنے میں اپنا حصہ ڈالیں۔
Create A New Account
Sajid
الطاف حسین حالی پانی پت میں پیدا ہوئے اور ان کی ابتدائی تعلیم وطن میں ہی ہوئی۔ بعد میں دہلی چلے گئے۔ آپ اردو کے ادبی نظریہ ساز نکات، سوانح نگار اور صاحب طرز انشا پرداز ہیں۔ شاعر کی حیثیت سے بھی ان کا مرتبہ بہت بلند ہے۔ ان کا اصل کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے اردو شاعری کو نئی راہوں پر ڈالا اور غزل اور قصیدے کی خامیوں کو واضح کیا۔
ان کی غزلیں اور نظمیں لطف و اثر کے اعتبار سے اعلیٰ درجے کی ہیں۔ ان کے کلام میں سادگی ،دردمندی اور جذبات کی پاکیزگی پائی جاتی ہے۔ ان کی چار اہم کتابیں حیات سعدی، مقدمہ شعر و شاعری، یادگار غالب اور سرسید کی سوانح حیات جاوید ہیں۔
مولانا حالی شعر و ادب کو محض مسرت حاصل کرنے کا ذریعہ نہیں سمجھتے تھے۔ وہ شاعری کی مقصدیت کے قائل تھے۔ ان کا خیال تھا کہ شاعری زندگی کو بہتر بنانے میں مدد گار ہو سکتی ہے اور وہ مناسب الفاظ کی جستجو کو ضروری سمجھتے تھے۔ حالی کو غالب اور سرسید کی صحبت حاصل تھی جس سے ان کے تنقیدی شعور کو جلا ملی۔ حالی نے ایک طویل نظم مدوجزر اسلام مسدس کی شکل میں لکھی جس کے بارے میں سر سید نے کہا تھا:
” قیامت کے دن جب خدا پوچھے گا کے تو دنیا سے کیا لایا ہے تو میں کہوں گا کہ حالی سے مسدس لکھوا کر لایا ہوں "